Shīshe ke ābleMat̤būʻāt, 1986 - 230 pagine |
Parole e frasi comuni
اب اپنا اپنی اپنے اس کا اس کی اس کے اس نے اسے اگر ان ان کی ان کے انہیں ایسی ایک آدمی بات بڑی بڑے بن بہت بے بھی نہیں پاس پر پہلے پھر تک تم تمہارے تمہیں تو اس تھا اور تھا کہ تھی تھیں تھے جاتا جاتی جاتے جائے جب جس جناب والا جو جی جیسے دل دماغ دن دو دی دیا دیکھا دے رہا تھا رہے زندگی سب سر سکتا سی سے شام شیخ صاحب صرف طرف عدالت کبھی کچھ کر کر کے کرتے کرنے کسی کو کوئی کہ اس کہ وہ کہا کی طرح کیا کے لیے گا گی گیا تھا گئی تھی گئے گے گھر لگا لوگ لوگوں لیا لے مائی مجھے معلوم مگر میرا میری میرے میں نے نام نہ نہیں ہے وقت وہ ہاتھ ہر ہم ہو ہوا ہوتا ہوتی ہوں ہوئی ہوئے ہی ہیں اور ہے اور ہے کہ یا یہ